لونگ ایک درخت کے خوشبودار پھولوں کی کلیاں ہوتی ہیں جسے عام طور پر ایک مصالحے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لونگ کا استعمال پیٹ کی جملہ بیماریوں کا شافی علاج ہے،خاص طور پرایسی کیفیت میں جب آپ نے خالی پیٹ چائے پی ہو، پسندیدہ ڈش کی وجہ سے زیادہ کھانا کھایا ہو لونگ کا استعمال انتہائی مفید و معاون ہوتا ہے اور آپ کو تکلیف سے نجات دلاتا ہے۔ چٹ پٹے مصالحے دار کھانے، خالی پیٹ چائے پینا ، بے وقت کھانا کھانے کی عادت، نہ ہونے کے برابر ورزش ، سہل پسندی اور دبائو تیزابیت کا سبب بنتا ہے اور ایسی صورت حال میں کھانے کی نالی کی اندرونی تہہ میں درد ہوتا ہے اور آپ شدید بے چینی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ ایسی کیفیت سے چھٹکارا پانے کیلئے لونگ بہت مفید ہے ۔ جب ہم غذا کھاتے ہیں اور وہ کھانے کی نالی کے ذریعے جب ہمارے معدے میں پہنچتی ہے ، اس وقت شکمی غدود ایک خاص قسم کا مادہ یا تیزاب خارج کرتے ہیں جو غذا کے ہضم میں معاون و مددگار ہوتا ہے لیکن جب یہ ہی مادہ (تیزاب) زیادہ مقدار میں خارج ہونا شروع ہو جائے تو تیزابیت کی شکایت پیدا ہوجا تی ہے ۔ تیزابیت پیدا ہونے سے معدے کے منہ پر جلن شروع ہو جاتی ہے ۔ ماہر غذائیت اور ہیلتھ کوچ کے مطابق تیزابیت کی شدت میں کمی اور اس کے نتیجہ میں ہونے والے اضطراب اور درد کو دور کرنے میں لونگ کا استعمال انتہائی مفید ہے ، خاص طور پرلونگ کو سالن تیار کرتے وقت اسے مصالحے کے طور پر استعمال میں لایا جائے تو یہ تیزابیت کو روکنے کا باعث بنتا ہے جبکہ سالن میں لونگ کے ہم وزن الائچی کا استعمال بھی کرلیا جائے تو اس کا اثر دگنا ہوجاتا ہے۔ یہ غذا کو ہضم کرتا ہے جبکہ اس میں غذائی اجزا کو جذب کرنے کی غیر معمولی صلاحیت موجود ہے۔ اس کے علاوہ لونگ کاکھانوں میں استعمال گیس کے اخراج کا باعث بنتا ہے ۔ لونگ کی ایک اور بڑی خصوصیت لعاب کا پیدا کرنا ہے اور لعاب کے پیدا ہونے سے بھی تیزابیت ختم ہو تی ہے ۔ دو سے تین لونگیں چبانے سے جوں ہی اس کا جوس معدے میں پہنچ کر تیزابیت میں فوری طور کمی لائے گا اور آپ کی بے چینی اور اضطراب کی کیفیت سے نجات دلائے گا۔