Facebook and Whatsapp status



 سانُو عِلم اے

اے دُنیا فِلم اے

***

اکثر وہی لوگ اُٹھاتے ہیں ہم پر اُنگلیاں

جن کی ہمیں چُھونے کی اوقات نہیں ہوتی




***


نخرے تو میں اپنے بھی نہیں جھیلتا
تو تُو کس کھیت کی مولی ہے

***

جن کی اُمید صرف الله سے ہو
وہ کبھی نا اُمید نہیں ہوتے

***

سب کے اختلاف اپنی جگہ
مگر مجھ پہ جچتا ہے اب مختلف ہونا

***

ہم بسا لینگے اک دنیا کسی اور کے ساتھ


تیرے آگے روئیں اب اتنے بھی بغیرت نہیں ہیں ہم




***




بے مطلب کی زندگی کا سلسلہ ختم



 اب جس طرح کی دنیا اس طرح کے ہم




***

نہ عشق نہ کوئی غم


دیکھو کتنے خوش ہیں ہم



***

گزرتے لمحوں میں صدیاں تلاش کرتا ہوں


پیاس اتنی ہے کہ ندیاں تلاش کرتا ہوں،


یہاں پر لوگ گناتے ہیں خوبیاں اپنی


میں اپنے آپ میں کمیاں تلاش کرتا ہوں

***

کوشش یہی رہتی ہے کہ

 ہم سے کبھی کوئی روٹھے نہ

مگر نظر انداز کرنے والے کو

 پلٹ کر ہم بھی نہیں دیکھتے


***

توڑینگے غرور عشق کا اور

اس قدر سدر جائیں گے




کھڑی رہے گی محبت اور

 

ہم سامنے سے گزر جائیں گے





***

اپنی شخصیت کی کیا مثال دوں یارو

  


نہ جانے کتنے مشہور ہو گئے

 مجھے بدنام کرتے کرتے




***

اتنا بھی گمان نہ کر

 اپنی جیت پر اے بے خبر

شہر میں 

تیری جیت سے زیادہ

 

چرچے تو میری ہار کے ہیں









***

کاش کوئی تو ایسا ہو




جو اندر سے باہر جیسا ہو


***



ڈاکٹر سے محبت ہونا بھی عذاب ہے






آپ ‘فیلنگز’ بتائیں اس نے دوائی لکھ دینی




***



























تینوں ساڈے ورگی نئیں چڑھنی




دی اکھ چوں پیتی اے
***


حالات کے قدموں میں قلندر نہیں گرتا

ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا

گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا

لیکن کسی دریامیں سمندر نہیں گرتا

***

تم قیامت کا نام دو گے اِسے

وقت اپنی تھکن اتارے گا

***

بدل جاتے ہیں وہ لوگ وقت کی طرح

جنہیں حد سے زیادہ وقت دیا جاتا ہے

***
جب مجھے یقین ہے خدا کی ذات میرے ساتھ ہے
تو اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون کون میرے خلاف ہے


***
اِک دل ہے جو ہر لمحہ جلانے کے لئے ہے
جو کچھ ہے یہاں آگ لگانے کے لئے ہے


***

فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں

***

تیری محبت کو کبھی کھیل نہیں سمجھا
ورنہ کھیل تو اتنے کھیلے ہیں کہ کبھی ہارے نہیں

***

ایک اسی اصول پر گزاری ہے زندگی میں نے،
جس کو اپنا مانا اُسے کبھی پرکھا نہیں

***

میرا کارنامہ زندگی میری حسرتوں کے سِوا کچھ نہیں
یہ کیا نہیں، وہ ہوا نہیں، یہ ملا نہیں، وہ رہا نہیں

***

پیار کے دو میٹھے بول سے خرید لو مجھکو
دولت دیکھائی تو سارے جہاں کی کم پڑے گی

***

سمبھل کر کیا کرو لوگوں سے بُرائی میری
تُمہارے تمام اپنے میرے ہی مُرید ہیں


***

لوگ اگر یونہی کمیاں نَکالتے رہے تو
اک دن صرف خوبیاں ہی رہ جا ئینگی مجھ میں

***

روٹھا ہوا ہے مجھ سے اِس بات پر زمانہ
شامل نہیں ہے میری فطرت میں سر جھکانا

***

فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا
نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے

***

بے وقت، بے وجہ، بے حساب مُسکرا دیتا ہوں
آدھے دُشمنوں کو تو یونہی ہرا دیتا ہوں

***

کھوٹے سکے جو ابھی ابھی چلے ہیں بازار میں
وہ کمیاں نِکال رہے ہیں میرے کردار میں

غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں

***

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا
وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا

***

اے دوست محبت کے صدمے تنہا ہی اٹھانے پڑتے ہیں
رہبر تو فقط اس رستے میں دو گام سہارا دیتے ہیں

***

آپ اک زحمت نظر تو کریں
کون بے ہوش ہو نہیں سکتا


***

ھم اپنے نشاں چھوڑ جائیں گے اہل سخن میں
سجا کریں گی محفلیں ھمارے لفظوں کی چاشنی سے
***
 بھولنے بھلانے کا کام تو دماغ کا ہے

تم دل ️میں رہتے ہو , بے فکر رہا کرو
***اساں لوگ تاں قابل غور ھاسے
پتا قدر شناس انسان نوں ہوندائے
چنگے سجنڑ تے چنگیاں شئیں دا