گردوں کو نقصان پہنچانے والی غذائیں

گردوں کو نقصان پہنچانے والی غذائیں
ہماے گردے جسم سے فاضل مادے خارج کرنے کا اہم کام انجام دیتے ہیں ۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق انسانی گردے روزانہ 200کوارٹس خون میں سے 2کوارٹس فاضل مادے نکالتے ہیں ۔یہ 24گھنٹے کا م کرتے رہتے ہیں اور ہمارے جسم کو توانا رکھتے ہیں ساتھ ہی بلڈ پریشر میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ ہماری غذا گردوں کی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے ۔ اس میں بہت سی غذائیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو گردوں کے کام کو مشکل بنا دیتی ہیں لہٰذا گردوں کو بیماری سے بچانے کے لئے ایسی غذائوں کو مناسب مقدار میں لینا چاہئے۔ گائے کے گوشت میں پروٹین ہوتے ہیں جو ہمارے جسم میں مسلز بنانے کے لئے بہت ضروری ہوتے ہیں لیکن گردوں کے لئے انہیں کام میں لانا مشکل ہوجاتا ہے۔ گردوں کو اپنا کام انجام دینے کے لئے فیٹس کی ضرورت تو ہوتی ہے لیکن گوشت میں فیٹس زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں جو گردوں میں میکروفیجس سیلز بناتے ہیں جو گردوں کو نقصان پہنچاتے ہیں ۔ گوشت میں موجود ایک چیز پیورائن ہوتی ہے جو یورک ایسڈ کی پیداوار کو بڑھاتی ہے۔ عام طور پر گردے یورک ایسڈ کو باہر نکال دیتے ہیں لیکن اگر آپ زیادہ مقدار میں پیورائن لیتے ہیں تو یہ گردوں کی پتھری کا باعث بنتا ہے۔ سوڈیم ہمارے جسم میں لکوئڈ کی مقدار کو متوازن رکھتا ہے ،پوٹاشیئم کی مدد سے سوڈیم خون کو اتنا پانی فراہم کرتا ہے کہ وہ گردوں میں سے آسانی سے نکل سکے۔ اگرآپ زیادہ نمک کا استعمال کریں گے تو گردوں کو اسے پتلا کرنے کے لئے زیادہ پانی کی ضرورت ہوگی۔ اس کی وجہ سے بلڈپریشر بڑھ جاتا ہے جس سے گردوں میں صفائی کا کام انجام دینے والے اجسام نیفرونز کو نقصان پہنچتا ہے۔ ہم میں سے اکثر لوگوں کی صبح کا آغاز چائے سے ہوتا ہے پھر شام کے وقت اور دن میں بھی کام کی زیادتی کی وجہ سے ایک دو کپ پینے پڑ جاتے ہیں لیکن کیفین دوران خون کو تیز کر دیتی ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے ۔ کیفین پیشاب آور بھی ہوتی ہے اسلئے گردوں میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت کو بھی متاثر کرتی ہے اور پانی کی کمی کا باعث بنتی ہے۔ کم مقدار میں تو کیفین نقصان دہ نہیں ہے لیکن اس کا حدسے زیادہ استعمال جسم میںپانی کی کمی کی وجہ سے گردوں میں پتھری کا باعث بھی بنتا ہے ۔اگر دن میں دو یا تین کپ سے زیادہ کیفین والے مشروب کا استعمال نہ کیا جائے اور زیادہ پانی پیا جائے تو پھر فکر کی بات نہیں لیکن ضروری ہے کہ آپ انرجی یا سوڈا ڈرنک کے بجائے صرف کافی یا چائے کا استعمال کریں۔ شکر کے زیادہ استعمال سے بچنے کے لئے ہم ڈائٹ سوڈا پینا پسند کرتے ہیں لیکن اس میں موجود آرٹیفیشل سوئٹنر ہمارے لئے اسی طرح نقصان دہ ہیں جیسے کوئی اور میٹھا مشروب ۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ دو ڈائٹ سوڈا پینے سے گردوں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ سوڈا ڈرنک کوئی بھی ہو، صحت کے لئے مضر ہے۔ ایسی سبزیاں یا پھل جن پر کیڑے مار دوائوں کا سپرے کیا گیا ہو وہ بھی ہمارے لئے مضر صحت ہوتی ہیں کیونکہ زہریلے کیمیکلز ان میں سرائیت کر جاتے ہیں اور جب ہم یہ پھل یا سبزیاں کھاتے ہیں تو ہمارا جسم ان کیمیکلز کو باہر نہیں نکال پاتا اور ہمارے جسم میں ان مادوں کی مقدار بڑھتی جاتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ گردے کے شدید مرض میں مبتلا لوگوں میں کیڑے مار دوائوں کے اثرات پائے جانے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں ۔