ایک دن دولت نامی غلام جو اکبر بادشاہ کے دربار میں کام کرتا تھا۔
اس سے کسی کام میں غلطی ہو گئی جس کی وجہ سے بادشاہ طیش میں آکر اس کو محل سے نکل جانے کے لئے کہا۔
دولت نامی غلام وہاں سے بیربل کے پاس پہنچا ۔
بیربل نے اسکی تمام باتیں سنی۔
اور اس کو تجویز دی کہ ایک بار پھر سے تم دربار میں جاؤ اور شہنشاہ سے کہو کہ " دولت آیا ہے کیا وہ رہے یا چلا جائے"؟
دولت نامی غلام دوبارہ دربار میں حاضر ہوا۔ بادشاہ اس کو دیکھ کر بڑا حیران ہوا۔
دولت نے بادشاہ سے کہا کہ عالی جاہ مجھے معاف فرمایئے گا "کیا دولت آپ کے ہاں رہے یا یہاں سے چلا جائے"؟
بادشاہ دولت کے ذومعنی الفاظ سے خوش ہوگیا۔
بادشاہ نے کہا کہ "دولت کو یہیں رہنے دو"( کوئی بھی عقلمند شخص یہ نہیں کہے گا کہ دولت کو جانے دو)
بادشاہ نے دریافت کیا کہ "مجھے یہ بتاؤ کہ تمھیں یہ تجویز کس نے دی ہے"
دولت نے کہا کہ "یہ تجویز بیربل نے دی تھی"