چھٹی حس / عورت ذات

عورت ذات کو اللہ نے چھٹی حس اتنی تیز دی ہے کہ وہ کسی بھی مرد کی نظروں سے اپنے بارے میں اسکی نیت کو جان لیتی ہے۔ حتیٰ کہ اگر کوئی اسے چھپ کر بھی گھور رہا ہو تو اسے احساس ہوجاتا ہے کہ کوئی اسے دیکھ رہا ہے۔ اللہ نے اسے یہ صلاحیت اس لیے دی ہے کہ وہ جان سکے کہ کون اس کے لیے اچھا ہے اور کون برا۔
لیکن نہ جانے کیوں یہی عورت جب کسی پر اعتبار کرتی ہے تو اس کی چھٹی حس کہاں چلی جاتی ہے۔ جو چیز سب کو نظر آرہی ہوتی ہے وہ اس کی آنکھوں سے کیسے اوجھل ہوجاتی ہے۔ اور پھر کوئی لاکھ اسے سمجھائے لیکن اس کی عقل پر ایسے پتھر پڑتے ہیں کہ اسکی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔ اسے پیدا کرنے والے ماں باپ، اسکی خوشیوں کا خیال رکھنے والے بھائی بہن، اچھا برا سمجھانے والی سہیلیاں اور رشتہ دار سب لوگ اسے دشمن لگنے لگ جاتے ہیں اور صرف ایک شخص جو دل میں ایک برا ارادہ لیے اسکی طرف بڑھ رہا ہوتا ہے وہ اسے سچا لگتا ہے۔ وہ یہ نہیں سوچتی کہ اتنے سارے لوگ کیسے غلط ہوسکتے ہیں اور جو ساری دنیا سے چھپ کر مجھ سے تعلق رکھنا چاہتا ہے وہ کیسے درست ہوسکتا ہے پھر آخر ایک دن پچھتاوا اس کا مقدر بنتا ہے۔
میری بہنو ! ماں باپ غلط فیصلہ تو کر سکتے ہیں لیکن کبھی غلط نہیں ہوتے۔ وہ ہمیشہ اپنی اولاد کا بھلا ہی چاہتے ہیں۔ انہیں کبھی اپنا دشمن نہ سمجھیں۔ اپنے آپ کو عقل کل سمجھ کر اپنی دنیا و آخرت کو برباد مت کریں۔ احتیاط ساری عمر کے پچھتاوے سے بچا سکتی ہے۔ یاد رکھیں جو آپ کو حاصل کرنے کی ضد میں آج آپکی عزت کی پرواہ نہیں کررہا وہ بعد میں بھی آپ کو عزت نہیں دےگا